رشتے تو نہیں رشتوں کی پرچھائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
ایک چھت کے تلے اجنبی ہو جاتے ہیں رشتے
بستر پہ چادروں سے چپ سو جاتے ہیں رشتے
ڈھونڈھے سے بھی اِن میں نہیں گرمائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
جس کو بھی دیکھئے وہ ادھورا سا ہے یہاں
جیسے کہیں ہو او وہ آدھا رکھا ہوا
وہ جب جہاں جوڑے وہیں جدائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
ایک چھت کے تلے اجنبی ہو جاتے ہیں رشتے
بستر پہ چادروں سے چپ سو جاتے ہیں رشتے
ڈھونڈھے سے بھی اِن میں نہیں گرمائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
جس کو بھی دیکھئے وہ ادھورا سا ہے یہاں
جیسے کہیں ہو او وہ آدھا رکھا ہوا
وہ جب جہاں جوڑے وہیں جدائیاں ملیں
یہ کیسی بھیڑ ہے بس یہاں تنہائیاں ملیں
Lyricist: Sayeed Quadri
Film: Life in a... Metro
Film: Life in a... Metro