پیروں کی بیڑیاں خوابوں کو
باندھیں نہیں رے، کبھی نہیں رے
مٹّی کی پرتوں کو ننھے سے
انکر بھی چیریں، دھیرے دھیرے
ارادے ہرے بھرے
جن کے سینوں میں گھر کریں
وہ دل کی سنیں کریں
نہ ڈریں نہ ڈریں
صبح کی کرنوں کو روکیں
جو صلاخیں ہیں کہاں
جو خیالوں پہ پہرے
ڈالیں وہ آنکھیں ہیں کہاں
پر کھُلنے کی دیری ہے
پرندے اڑ کے چومیں گے
آسماں آسماں آسماں
آزادیاں، آزادیاں
مانگے نہ کبھی ملیں
آزادیاں، آزادیاں
جو چھینے وہی جی لیں
کہانی ختم ہے یا شروعات ہونے کو ہے
صبح نئی ہے یہ یا پھر رات ہونے کو ہے
آنے والا وقت دے گا پناہیں
یا پھر سے ملیں گی دو راہیں
خبر کیا؟ کیا پتہ؟
باندھیں نہیں رے، کبھی نہیں رے
مٹّی کی پرتوں کو ننھے سے
انکر بھی چیریں، دھیرے دھیرے
ارادے ہرے بھرے
جن کے سینوں میں گھر کریں
وہ دل کی سنیں کریں
نہ ڈریں نہ ڈریں
صبح کی کرنوں کو روکیں
جو صلاخیں ہیں کہاں
جو خیالوں پہ پہرے
ڈالیں وہ آنکھیں ہیں کہاں
پر کھُلنے کی دیری ہے
پرندے اڑ کے چومیں گے
آسماں آسماں آسماں
آزادیاں، آزادیاں
مانگے نہ کبھی ملیں
آزادیاں، آزادیاں
جو چھینے وہی جی لیں
کہانی ختم ہے یا شروعات ہونے کو ہے
صبح نئی ہے یہ یا پھر رات ہونے کو ہے
آنے والا وقت دے گا پناہیں
یا پھر سے ملیں گی دو راہیں
خبر کیا؟ کیا پتہ؟
Lyricist: Amitabh Bhattacharya
Film: Udaan (2010)
Film: Udaan (2010)
No comments:
Post a Comment